Tuesday, June 3, 2014

Boko Haram Abductors, Killers Are Terrorists and Thus the Worst Enemies of Islam بوکو حرام کے اغوا کار ،قاتل، دہشت گرد اور اسلام اور عالمی امن کے بد ترین دشمن ہیں



غلام غوث، نیو ایج اسلام
20 مئی ، 2014
سال 2009 سے دہشت گرد تنظیم بوکو حرام اسلامی تعلیمات کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے میں سر گرم عمل ہے اور اسلام کی ایک بدترین دشمن بنتی جا رہی ہے۔ حالیہ مہینوں میں اس تنظیم نے عیسائی اور مسلمان سمیت ہزاروں نائیجیریائی لوگوں کو بڑی بے رحمی کے ساتھ ہلاک کیا ہے۔ 14 اپریل کو دہشت گرد تنظیم بوکو حرام نے شمالی مشرقی بورنو ریاست کے ایک چیبک گاؤں سے 16 سے 18 سال کی اسکولی طالبات کو اغوا کیا ہے جن کی تعداد پورٹ کے مطابق 276 ہے۔ اور اس شرمناک حادثہ کے بعد پوری دنیا میں اس تنظیم کے خلاف غم و غصہ کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔
القاعدہ، طالبان اور دنیا بھر میں بہت سارے بین الاقوامی دہشت گرد گروہوں کے ساتھ بوکو حرام کے گہرے تعلقات ہیں۔یہ تمام تنظیمیں عالمی امن کے لئے نقصان دہ ہیں۔ لیکن اس طرح کے ذہن رکھنے والے ان کے تمام اتحادیوں کے درمیان نائجیریائی دہشت گردو زیادہ نمایاں اس لیے ہو گئے ہیں کہ انہوں نے مختلف سطح پر اسلام کے خلاف بہتان تراشیاں کی ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ اغوا کا یہ حالیہ واقعہ ہے جس کے ذریعہ ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے اسلام اور مسلم لڑکیوں کے اغوا اور فروخت کے درمیان ایک طرح کا ربط پیدا کر دیا ہے۔
اپنی بیٹیوں کے اغوا کی وجہ سے نائیجیریائی ماؤں کا درد اور آہ و فغاں نا قابل بیان ہے۔ انہوں نے اللہ کے قیمتی تحفے یعنی اپنی بیٹیوں کو کھو دیا ہے۔ دکھ، بھوک اور پیاس سے چور وہ خواتین پورے پورے دن ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کر رہی ہیں اور اپنی بیٹیوں کے واپس لانے کے لئے امید کی ایک کرن کا انتظار کر رہی ہیں جن کی "غلطی" صرف یہ تھی کہ وہ اسکولوں میں تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔ نوعمر بیٹیوں کی فکر میں ان کا دل ڈوبا جا رہا ہے اور ہر لمحے ان کا خوف اس بے یقینی کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے کہ کیا اب وہ اپنی بیٹیوں کو دوبارہ دیکھ پائیں گی یا نہیں۔ نائجیریائی حکومت نے ہوش کے ناخون لینے میں بہت دیر کر دی ہے۔

No comments:

Post a Comment