Thursday, June 26, 2014

Cultural Narcissism- Part 15 (تہذیبی نرگسیت حصہ (15
مبارک حیدر
تلون مزاجی
نرگسیت میں مریض کسی اصول کا پابند نہیں ہوتا۔ اسے اپنی خواہشات اور پیش قدمی کے لئے جو بھی موزوں لگے، کر گزرتا ہے۔ مثلاً اگر اسے اپنی طاقت پر اعتماد ہے تو وہ طاقت کو میرٹ قرار دے گا۔ لیکن دوسرے ہی لمحے اگر اس کا حریف طاقتور ہوتا نظر آئے تو وہ طاقت کے استعمال کو ظلم اور بربریت قرار دے کر اپنی کمزوری کو میرٹ قرار دے گا۔ یا اگر اس کا حریف وطن اور قوم کے تصورات کا پرچار کر رہا ہے تو وہ قومی وطنیت کو بدترین گناہ اور ابلیسی فلسفہ کہے گا۔ لیکن دوسرے ہی لمحے اگر اسے کسی علاقہ پر حکومت حاصل ہونے کی امید دکھائی دے تو وہ قومی وطنیت کے اصول کو حکمِ خدا وندی قرار دے گا۔ مندرجہ ذیل اسی فنکارانہ متلون مزاجی کی مثالیں ہیں:
اقتباس 3 ۔’’ چونکہ ہندوؤں کے لئے بھارت ماتا نہایت مقدس تصور ہے اور الگ وطن کا مطالبہ کر کے مسلمان گویا بھارت ماتا کو ٹکڑے کرنا چاہتے تھے، لہٰذا ہندوؤں کے دلوں میں مسلمانوں کے خلاف شدید نفرت اور دشمنی پیدا ہو گئی۔ اور اس
دشمنی کا ظہور تقسیم ہند کے وقت ہوا۔ چنانچہ مسلمانوں کا قتل عام ہوا، انسان
بھیڑیوں سے بڑھ کر سفاک بنا۔ چھوٹے چھوٹے بچوں کو نیزوں میں پرویا گیا،
لاکھوں عورتوں کی عصمت دری ہوئی، بے شمار عورتیں اغوا ہوئیں، لاکھوں آدمی

قتل ہوئے۔۔۔‘‘۔http://newageislam.com/urdu-section/mobarak-haider/cultural-narcissism--part-15/d/97725

No comments:

Post a Comment