Monday, June 23, 2014

 سمجھتے ہیں اور ان سے سبق حاصل کرنے کےقابل نہیں ہوتے۔ تاہم جھٹکا ایک حادثہ نہیں ہے بلکہ جھٹکا فطرت کی زبان ہے۔ قدرت جھٹکے کی زبان بولتی ہے۔ اگر کوئی جھٹکے کا شکار ہونے کے بعد منفی بننے سے خود کو بچا لیتا ہے تو یہ اس کے لیے ایک انتہائی تخلیقی تجربہ ہو سکتا ہے۔

 صدمے اور زخم آپ کے دماغ کو تحریک دیں گے اور آپ کی استعداد اور صلاحیتوں کو ظاہر کریں گے۔ اس سے تخلیقی سوچ کا عمل شروع ہوتا ہے۔ اس سے آپ کو اپنی زندگی میں بہتر فیصلے کرنے میں مدد ملتی ہے جس کی وجہ سے آپ غلط راستے سے ہٹ کر صحیح ٹریک پر واپس آ جاتے ہیں۔ دوسرے الفاظ میں یہ آپ کے نقطہ نظر کو حقیقت پسندانہ بنا دیتا ہے۔

 صدمے اور زخم لوگوں کی زندگی کا سب سے بڑا مثبت محرک ہے بشرطیکہ اس کے تئیں لوگوں کا رد عمل مثبت ہو۔ ہر کوئی الفریڈ نوبل کی طرح متاثر کن ہو سکتا ہے اور اس کے لیے صرف ایک ہی شرط ہے اور وہ یہ ہے کہ صدمے اور زخم پر لوگ ناراض اور غم و غصہ کرنے کے بجائے اسے سیکھنے اور تجربات حاصل کرنے کا ایک ذریعہ بنائیں۔




No comments:

Post a Comment