Thursday, May 29, 2014

Muslim Inventors inspired by Qur’an’s Exhortations: a Story of the Past and Present Achievements أصبح المسلمون مخترعين من أجل القرآن الكريم: قصة الماضي والحال في مجال الإنجازات



غلام رسول، نيو إيج إسلام
(ترجمه من الإنجليزية: غلام غوث، نيو إيج إسلام)
28 مايو 2014
تعليم القرآن للاختراعات:
إن أول آية قرآنية نزلت على النبي محمد صلى الله عليه وسلم  أمرت بالقراءة والعلم وزيادة المعرفة وإحداث الثورة العلمية من أجل الصالح العام للبشرية جمعاء: " اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ خَلَقَ الْإِنسَانَ مِنْ عَلَقٍ" (2-96:1)
إن القرآن الكريم، في هذه الآية الأولى، یتولی اھتماما بالغا  بالحصول على المعرفة، والشغف الفكري والجهد البشري لابتكار التكنولوجيات المتقدمة: " وَسَخَّرَ لَكُم مَّا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا مِّنْهُ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ" (45:13).
 هذه الآية تعطي أهمية كبيرة لجميع الإبداعات والاختراعات العلمیۃ وتحض الناس على التفكير في أشكالها وهياكلها، كما تهدف بوضوح إلى تخليق الفكر الإبداعي والمزاج العلمي الابتكاري في عقول البشر :"أَفَلَا يَنظُرُونَ إِلَى الْإِبِلِ كَيْفَ خُلِقَتْ وَإِلَى السَّمَاءِ كَيْفَ رُفِعَتْ وَإِلَى الْجِبَالِ كَيْفَ نُصِبَتْ وَإِلَى الْأَرْضِ كَيْفَ سُطِحَتْ" (88:17-20)
كان النبي محمد صلى الله عليه وسلم مخترعا عظیما
كان النبي - صلي الله عليه وسلم-  مخترعا عظيما۔ حض أمته على تطوير المهارات الإبداعية واستخدامها لخدمة الإنسانية. وكان أول من استخدم فرشاة الأسنان وروجها قبل 1400 سنة. وباستخدام غصين من شجرة المسواك، نظف أسنانه وأنعش أنفاسه. واتبع جميع أصحابه تقريبا هذا الاختراع النبوي و قدموه في وقت لاحق للمجتمعات الأخرى للعالم. وتستخدم المواد المشابهة للمسواك في معجون الأسنان في العصر الحديث.
كان قد أنجز المسلمون نجاحا باھرا في صدر الإسلام في فروع مختلفة من العلوم الحديثة وأبرزها الرياضيات والجبر والطب والكيمياء والفلك والهندسة والجيولوجيا والبصريات والحساب والجغرافيا وعلم المعادن والفلسفة والهندسة المعمارية، وذالك من أجل تأثير الميول القرآنية والنبوية للاختراعات العلميۃ. في حين أنهم ظهروا بشكل حيوي كرواد بعض هذه العلوم، كانوا عمالقۃ في مجال الطب مع التركيز على الجراحة والصيدلة والتمريض.


Khwāja Mo`īnuddīn chishti Was The Torchbearer Of Love, Compassion حضرت خواجہ معین الدین چشتی رضی اللہ عنہ ہندوستان میں امن، محبت، روداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کے نقیب تھے


مصباح الہدیٰ، نیو ایج اسلام

28 مئی 2014

عالمی سطح پر غریب نواز کے نام سے مقبولیت اور شہرت کے حامل اور بر صغیر ہندوستان میں چشتی سلسلہ طریقت کے بانی حضرت خواجہ معین الدین چشتی (1139تا1236 سنہ عیسوی) کی ولادت با سعادت اور پرورش و پرداخت مشرقی ایران کے سیستان کے علاقے میں ہوئی۔

حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کی عمر جب پندرہ سال تھی تبھی آپ کے والدگرامی کا انتقال ہوگیا۔ اپنے والد گرامی سے ترکہ میں کچھ نقد اور باغ کے علاوہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کو اپنے والدین سے میراث میں خلوص، محبت، صفائے قلب و باطن، خشیت الٰہی اور راہ خدا میں بے پناہ جذبہ ایثار و قربانی حاصل ہوا تھا۔ حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے ایام طفولیت کا عالم یہ تھا کہ وہ حقیر دنیاوی خواہشات اور ہوائے نفس سے بے نیاز ہو کر اپنا زیادہ وقت علم وعمل، زُہدوتقویٰ، مراقبہ اور مجاہدہ میں بسر کیا کرتے تھے۔

ایک دن حضرت خواجہ معین الدین چشتی اپنے باغ پیڑ پودوں کی سینچائی کر رہے تھے کہ اچانک ابراہیم قندوزی نامی ایک بلند پایہ بزرگ اور مجذوب باغ میں داخل ہوئے، حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے دل میں ایام طفولیت سے ہی صوفیوں اور درویشوں کے لیے بے پناہ محبت اور عقیدت موجزن تھی اس لئے آپ نے انتہائی خندہ پیشانی کے ساتھ ان کا استقبال کیا اور حضرت ابراہیم قندوزی کے حضور انگور کا ایک خوشہ پیش کیا۔ حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے دل میں اپنے لیے اتنی عقیدت و محبت دیکھ کر اور آپ کے حسن سلوک سے متاثر ہو کر حضرت ابراہیم قندوزی نے اپنی گدڑی سے روٹی کا ایک ٹکڑا نکالا اور اس کو چبا کر حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کو عنایت فرما دیا۔ اب کیا تھا روٹی کا وہ ٹکڑا کھاتے ہی آن واحد میں حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ دل کی دنیا میں ایک انقلاب پرپا ہو گیا جس کے بعد آپ احوال باطن کی طرف متوجہ ہوئے اور مسلک صوفیہ کی جانب ان کا رجحان بڑھ گیا حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنا سارا مال و اسباب راہِ خدا میں لٹا دیا اور خدا پر توکل کرکے تنِ تنہا تلاش حق

Cultural Narcissism- Part3 (تہذیبی نرگسیت حصہ(3



مبارک حیدر
وہ عقائد جو دنیا بھر میں احیائے دین اور غلبۂ اسلام کی تحریک کی بنیاد میں کار فرما ہیں، یوں بیان کیے جاسکتے ہیں۔
1۔           اسلام مکمل ضابطۂ حیات ہے،اس میں ہرمسئلے کا آخری اورابدی حل موجود ہے۔
2۔           اسلام کا ہر حکم، ہر ضابطہ ہمیشہ کے لئے ہے یعنی ہر زمانے میں اسی طرح عمل کیا جائے گا جیسے رسول اللہ ﷺ اور شیخینؓ کے دور میں کیا گیا۔
3 ۔           اسلام واحد سچائی ہے ، اس کے علاوہ جو کچھ ہے اسے اسلام کے مطابق ڈھلنا چاہیے ورنہ اسے ختم کرنا مسلمانوں کا فرض ہے یعنی جو بھی اسلام سے اختلاف کرے گمراہی پر ہے اور جاہلیت پر ہے جس کو ختم کرنا مسلمانوں پر فرض ہے۔
4 ۔ اللہ کا حکم ہے کہ اسلام کوتمام دوسرے مذہبوں اور نظاموں پر غالب کیا جائے کیونکہ اسلام کے علاوہ ہرنظام جاہلیت کا نظام ہے اور اللہ سے بغاوت ہے۔
5۔ مسلم امہ سب قوموں سے افضل ہے اور اسے دنیا پر حکومت کے لئے چن لیا گیا ہے۔دنیا اور آخرت کی فضیلت صرف سچے مسلمان کے لئے ہے سچا مسلمان وہ ہے جو شرع کے مطابق عمل کرتا ہے۔
6 ۔ دنیا پر اسلام کو غالب کرنے اور کفر کی طاقتوں کو مٹانے کے لئے نیت کرکے جو بھی قدم اٹھایا جائے وہ جہاد ہے اس جہاد میں مرنے والا شہید ہے ۔ شہید کا انعام ہے جنت اور اس کی حوریں۔ شہید کے سب گناہ معاف ہوجاتے ہیں،شہید کا انعام شہادت کے حاصل ہوتے ہی شہید کو حاصل ہوجاتا ہے۔
Female Soldiers Join Army Ranks in Somalia, Break Barriers in Islamic Society










Pakistan Judo Federation (PJF) at the South Asian Championship in Nepal in April. PHOTOS: Muhammad Javaid & Zafar Aslam/ File









Four Nigerian Girls Escape Boko Haram Captors: Official
Saudis Back Women's Role in Public Life
Stoning In Pakistan Renews Rights Rhetoric
Saudi Arabia Said To Ban Women from Working at Night
Apostasy Woman in Sudan Sentenced To Death Forced To Give Birth 'With Her Legs Chained'
Drive-By Targeting Muslim Women May Be Hate Crime
Female Pioneers in the UAE Urge Women to Play a Role in Society
Women’s Rights in Brunei Are Highly Threatened – ASEAN Women’s Caucus
Second Season For Abu Dhabi Sports Awards for Women
Pakistani Female Judokas to Help Indian Athletes Prepare For Commonwealth Games
Iranian Women's Magazine Zanan Makes Comeback
Compiled by New Age Islam News Bureau

Action Required To Shield Youngsters from Jihadism: Kuwaiti Official
Villagers in the northern town of Bambari clashed with French troops last Thursday
Arab World

Action Required To Shield Youngsters from Jihadism: Kuwaiti Official

Abdel-Fattah El-Sisi is Egypt's New President

Post-election wave of Iraq attacks kills 74

Maliki: Elimination of Terrorists in Anbar Won’t Require Long Time

Mortar Attacks in Syria Kill 4 Civilians; Hundreds of Gunmen Surrender to Army

Truce between Syrian gov't and rebels comes into effect on Damascus outskirts






Can We subscribe our Good Deeds in the Account of our Parents क्या हम नेक कामों को माँ बाप के खाते में दर्ज कर सकते हैं?
फ़रहाद साहब अस्सलामो अलैकुम
आपने एक बार पहले भी मेरे सवाल का जवाब दिया था अब भी उम्मीद करता हूँ कि आप जवाब देंगे। क्योंकि हमारी अक़ल काम नहीं करती हम क़दम क़दम पर सोचते हैं, फूंक फूंक कर कदम रखते हैं कि हम से कहीं गलती न हो जाए इसलिए हम बाल आपके कोर्ट में फेंक देते हैं। कि अंगारा जाने लोहार जाने।
हज़रत अब्दुल्ला बिन मुबारक रहमतुल्लाह अलैहि फरमाते हैं कि असनाद (का बयान करना) धर्म का हिस्सा है और अगर असनाद न होती तो जिसका जो दिल चाहता वो कहता फिरता। हज़रत अब्दुल्लाह रहमतुल्लाह अलैहि बिन मुबारक फरमाते हैं कि हमारे और लोगों के बीच कवायम हैं यानी असनाद।