Thursday, May 29, 2014

Can We subscribe our Good Deeds in the Account of our Parents کیا ہم نیک اعمال والدین کے کھاتے میں درج کر سکتے ہیں؟



مکاتیب
فرہاد صاحب السلام علیکم
فرہاد صاحب !السلام علیکم ۔ آپ نے ایک بارپہلے بھی میرے  سوال کا جواب دیا تھا اب بھی میں امید کرتا ہو ں کہ آپ جواب دیں گے ۔ کیونکہ ہماری عقل کام نہیں کرتی ہم قدم قدم پر سوچتے ہیں پھونک پھونک کر قدم رکھتے ہیں کہ ہم سے کہیں گستاخی نہ  ہوجائے اسی لئے ہم بال آپ کی کورٹ میں پھینک دیتےہیں ۔ کہ انگار جانے لوہار جانے ۔
حضرت عبداللہ بن مبارک رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اسناد ( کا بیان کرنا ) دین  کا حصہ ہے اور اگر اسناد نہ ہوتی تو جس کا جو دل چاہتا وہ کہتا پھرتا ۔ حضرت عبداللہ رحمۃ اللہ علیہ بن مبارک فرماتے ہیں کہ ہمارے او رلوگوں کے درمیان قوائم  ہیں یعنی اسناد۔
حضرت ابو اسحاق ابراہیم بن عیسیٰ الطا لقانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتےہیں کہ میں نے عبداللہ رحمۃ اللہ علیہ بن مبارک سے کہا کہ اے ابو عبدالرحمان! یہ حدیث کیسی ہے جو حضور علیہ السلام سے منقول ہے ( اس  کا درجہ کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‘‘ اوپر تلے کی نیکی یہ ہے کہ تم اپنی نماز کے ساتھ اپنے مرحوم ) والدین کے لئے بھی نماز پڑھو او راپنے روزہ کے ساتھ ان کے واسطے بھی روزہ رکھو ۔  ’’ تو عبداللہ بن مبارک نے ان سے فرمایا اے ابو اسحاق ! یہ حدیث کس سے مروی ہے ؟ میں نے کہا یہ تو شہاب بن خراش کی حدیث ہے ۔ انہوں نے  فرمایا کہ ثقہ ہے ۔ انہوں نے کس سے روایت کی؟ میں کہا حجاج  بن دینار سے ۔ فرمایا کہ ثقہ ہے انہوں نے کس سے روایت کی ؟ میں نے عرض کیا کہ انہوں نے براہ راست حضور علیہ السلام نے نقل کی تو ابن مبارک رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا اے ابو اسحاق ! حجاج بن دینار اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان بڑے طویل صحرا اور بیابان ہیں  جن کے اندر اونٹوں  کی گردنیں تھک کر ختم ہوجاتی ہیں ۔ البتہ ( میت کے ایصال ثواب  کے لئے ) صدقہ دینے میں کسی کا اختلاف نہیں ہے ۔ حضرت عبداللہ بن مبارک رحمۃ اللہ علیہ بر سر عام یہ کہا  کرتے تھے کہ عمر بن ثابت کی احادیث  کو چھوڑ دو کیونکہ یہ شخص  سلف صالحین کو برا بھلا  کہا کرتا تھا ۔  ( مسلم ، جلد اوّل ، حدیث 31، صفحہ 164)
اس حدیث کے بارے میں آپ کی رائے چاہیے کیا ہم نیک اعمال والدین  کے کھاتے  میں درج کر سکتے ہیں؟ ۔ اور میں اپنے والد کے لئے کون سا عمل کروں جو انہیں فائدہ  مند ہو ۔ کیونکہ میرے والد نے میرے لئے  بہت  کچھ کیا ہے۔
 

No comments:

Post a Comment