Monday, June 16, 2014

Ulema Should Pay Attention to Religious Reform of the Society معاشرے کی مذہبی اصلاح کے لئے علما متوجہ ہوں



خوشتر نورانی
13 جون، 2014
اسلام امن و سادگی کا مذہب ہے، اسلام کا یہ اصول عبادات اور معاشرتی زندگی کے ہر شعبے سے متعلق  ہے ۔ اسلام ہر اس عمل کی مذہب کرتاہے، جس کی وجہ سے کسی دوسرے انسان کو تکلیف پہنچے ،معاشرے کا امن اور سلامتی خطرے میں پڑ جائے ، انسانی جان کے زیاں اور تلف ہونے کااندیشہ ہو اور مذہب  کی اصل شبیہ مسخ ہوکر رہ جائے ۔
اسلام اپنے ابتدائی عہد سے جو ں جوں دور ہوتا جارہا ہے ، جدید تمدن او رمخلوط مذہبی  معاشرت کے زیر اثر اس میں نئی نئی بدعات  اور خرافات کی شمولیت تیز تر ہوتی جارہی ہے۔ ہندوستان میں مذہبی حمیت  کے نام پر ایسی بدعات اور خرافات کے مظاہر کثرت سے دیکھنے کو مل جاتے ہیں ۔ شب برأت کی آمد آمد  ہے، ہندوستان کے بیشتر حصوں بالخصوص دہلی میں مسلمانو ں کا ایک بڑا طبقہ جس سے اسے مناتا ہے  ، وہ اسلام کی مذہبی ، معاشرتی اور اخلاقی تعلیمات  کے سراسر منافی ہے۔دیوالی کی طرح اس موقع پر پٹاخے پھوڑنا ، سڑکوں پر کھلے عام اجتماعی  شکل میں گاڑیوں  میں ریس  لگانا، موٹر سائیکلوں پر کرتب دکھانا ، بلا جواز  سڑکوں پر نعرے  لگانا، شور مچانا، شہری قوانین کو توڑنا، ساری رات شہر کے مختلف علاقوں میں گاڑیوں سے دندناتے پھرنا اور ٹھٹھہ کرنا اسلامی تعلیمات کا مذاق اڑانا ہے۔
حضرت علی کرم تعالیٰ وجہہ الکریم سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : ‘‘ جب شعبان کی پندرہویں  شب آجائے تو اس رات کو قیام کیا کرو اور دن میں روزہ  رکھو کہ رب تبارک و تعالیٰ غروب آفتاب سے آسمان دنیا پر خاص تجلی فرماتا ہے کہ ہے کوئی بخشش چاہنے والا کہ اسے بخشش دوں؟ کوئی روزی طلب کرنے والا ہے کہ اسے روزی دوں؟ ہے کوئی مبتلا  کہ اسے عافیت دوں؟ ہے کوئی ایسا؟ کوئی ایسا، ؟ اور یہ اس وقت تک فرماتا ہے کہ فجر  طلوع ہوجائے ۔’’ ( بیہقی)

No comments:

Post a Comment