Cultural Narcissism- Part 11 (تہذیبی نرگسیت حصہ (11
مبارک حیدر
یکسانیت اور یک رنگی
تہذیبی نرگسیت کی مثال ایک ایسے سٹرکچر کی ہے جس کا تقریباً ہر حصہ اُس کی اپنی تصویر ہوتا ہے۔ کہتے ہیں کہ بھارت میں ایک قدیم قلعہ ایسا ہے کہ جسے میلوں کے فاصلے سے دیکھیں تو مہاتما بدھ کا ایک بُت دکھائی دیتا ہے۔ جب قلعہ کے پاس آئیں تو اس کی ہر دیوار اسی بڑے بُت کی چھوٹی چھوٹی مورتیوں سے بنی ہوئی دکھائی دیتی ہے، یعنی ہر اینٹ یا بلاک جو قلعہ کو تعمیر کرنے میں استعمال ہوا ہے اُس کے ماتھے پر وہی بُت بنا ہوا ہے جو میلوں کے فاصلے سے دکھائی دیتا ہے۔ ہر دیوار، ہر ممٹی، ہر کلس اسی اصول سے ڈھلا ہے۔
معاشرہ اور فرد کی مشابہت صرف پاکستان یا ملتِ مسلمہ سے خاص نہیں۔ بھارت، چین، جاپان، یورپ حتیٰ کہ افریقہ کے کمزور ترین معاشروں میں بھی نرگسیت کا اصول یہی ہے کہ جہاں جتنی نرگسیت موجود ہے، وہاں اجتماعی اور انفرادی نرگسیت کی خصوصیات کا حُلیہ اکثر اوقات ایک سا ہوتا ہے۔ مثلاً جاپانی معاشرہ کا پروقار دھیما پن اور مثبت ردعمل جاپانی فرد کے رویوں میں بھی بالعموم ملتا ہے۔ برطانوی تہذیب کی سرد مہر کم گوئی یا کم آمیزی کے پیچھے جھلکتا ہوا فخر آپ کو فرد کے انداز میں بھی ملے گا
مبارک حیدر
یکسانیت اور یک رنگی
تہذیبی نرگسیت کی مثال ایک ایسے سٹرکچر کی ہے جس کا تقریباً ہر حصہ اُس کی اپنی تصویر ہوتا ہے۔ کہتے ہیں کہ بھارت میں ایک قدیم قلعہ ایسا ہے کہ جسے میلوں کے فاصلے سے دیکھیں تو مہاتما بدھ کا ایک بُت دکھائی دیتا ہے۔ جب قلعہ کے پاس آئیں تو اس کی ہر دیوار اسی بڑے بُت کی چھوٹی چھوٹی مورتیوں سے بنی ہوئی دکھائی دیتی ہے، یعنی ہر اینٹ یا بلاک جو قلعہ کو تعمیر کرنے میں استعمال ہوا ہے اُس کے ماتھے پر وہی بُت بنا ہوا ہے جو میلوں کے فاصلے سے دکھائی دیتا ہے۔ ہر دیوار، ہر ممٹی، ہر کلس اسی اصول سے ڈھلا ہے۔
معاشرہ اور فرد کی مشابہت صرف پاکستان یا ملتِ مسلمہ سے خاص نہیں۔ بھارت، چین، جاپان، یورپ حتیٰ کہ افریقہ کے کمزور ترین معاشروں میں بھی نرگسیت کا اصول یہی ہے کہ جہاں جتنی نرگسیت موجود ہے، وہاں اجتماعی اور انفرادی نرگسیت کی خصوصیات کا حُلیہ اکثر اوقات ایک سا ہوتا ہے۔ مثلاً جاپانی معاشرہ کا پروقار دھیما پن اور مثبت ردعمل جاپانی فرد کے رویوں میں بھی بالعموم ملتا ہے۔ برطانوی تہذیب کی سرد مہر کم گوئی یا کم آمیزی کے پیچھے جھلکتا ہوا فخر آپ کو فرد کے انداز میں بھی ملے گا
No comments:
Post a Comment