Monday, June 23, 2014

Cultural Narcissism- Part 12 (تہذیبی نرگسیت حصہ (12



مبارک حیدر
شمالی قبائل اور تہذیبی نرگسیت
پاکستان کے شمالی علاقے بھی ابھی تک فاٹا کی طرح قبائلی روایات ہی سے وابستہ ہیں۔ تہذیب کی مادی یا جسمانی شکلیں قبائلی انسان کی زندگی کے بیرونی حصے میں داخل ہوئی ہیں۔ مثلاً کچے رستوں اور گھروں کی بجائے کنکریٹ نے لے لی ہو، تلوار کی جگہ جدید ہتھیار، دئیے کی بجائے بجلی کے بلب، ہاتھ سے بنے کپڑوں اور جوتوں کی جگہ فیکٹری کا مال آ گیا ہو، حکیم کی جڑی بوٹیوں کی جگہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کی ادویات چلتی ہوں۔ خچر اور گھوڑے کی بجائے گاڑیاں اس کا سامان اٹھانے لگی ہوں اور اس نے روزہ کالے اور سفید دھاگے کا فرق دیکھنے کی بجائے گھڑی کے ٹائم سے رکھ لیا ہو۔ لیکن اُس کا انسانی حلیہ اور تشخص ویسا ہی روایتی ہے جیسا صدیوں پہلے تھا یا کم سے کم ایسا حلیہ قائم رکھنے کی خواہش ایک طاقتور قوت ہے۔ اگرچہ دنیا کی جدید ترین موٹر جیپ پر سوار یہ قبائلی انسان دنیا کے جدید ترین منی کمپیوٹر فون پر امریکہ کے کسی مافیا چیف کو ہیروئن کے نئے بھاؤ سے آگاہ کرتا ہوا دکھائی دیتا ہے، مگر یہ وہی انسان ہے جو تین سو برس پہلے اپنے خچر پر بیٹھا چین سے آئے ہوئے ریشم کا بھاؤ بتاتا تھا۔ اور وقت آنے پر یہ شخص اپنے قبائل کے اس لشکر میں شامل ہو جاتا تھا جو سرزمین ہند کو فتح کرنے نکلا تھا، اس بنیاد پر کہ ہندوستان میں کافروں کے چنگل میں پھنسے ہوئے مسلمان اپنے بہادر اور غیرت مند پٹھان بھائیوں کو مدد کے لئے پکارتے تھے، یا اس سے بھی قبل اس بنیاد پر کہ ہند کی بُت پرست سرزمینوں میں اُگتی خوشحالی اللہ کے بندہ صحرائی یا مردِ کوہستانی کو پکارتی تھی۔
 

No comments:

Post a Comment