Misconceptions Associate Secularism with Atheism غلط فہمیوں کی وجہ سے سیکولرازم کو لادینیت سے موسوم کر دیا گیا
خالد الجینفوی
26 جنوری 2014
اسلامی
اصول فقہ میں چند اصول ایسے بھی ہیں جن کی بنیاد پر سیکولر ازم کو بے
حرمتی یا جو اسلام میں ‘‘ مقدس و معظم ہیں ان کی خلاف ورزی یا ان کا غلط
استعمال’’ سمجھا جاتا ہے۔ در اصل لفظ سیکولر لاطینی زبان کے لفظ "saeculum"
سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ایک دور یا ایک نسل ہے۔ "سیکولر" ہونے کا مطلب
"عام(civil)" ہونا ہے جس کا تعلق کسی مذہبی ادارے سے نہ ہو۔
اس
کے علاوہ، سیکولر ازم سے مراد ‘‘اس دنیا سے متعلق یا موجودہ زندگی’’ بھی
ہو سکتا ہے (ویبسٹر 1138)۔ بلا شبہ کوئی بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ سیکولر
ازم دنیاوی اور دینی امور کے درمیان ایک راستہ ہے۔
تاہم
اسلامی ممالک میں مدنی اور معاشرتی مخالف گفتگو نے سیکولر ازم کا تعارف
مزید ایک اور ایسی مغربی شرارت کے طور پر کیا ہے جس کا نشانہ براہ راست
اسلامی ممالک ہیں! مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمارے پاس اب بھی یہ اختیار ہے
کہ ہم اپنے طرز کا مدنی معاشرہ بنائیں۔ لیکن پھر بھی اس اسلامی سول سوسائٹی
کو انصاف، مساوات اور عالمی حقوق انسانی کے آفاقی اصولوں کا پابند ہونا
ہوگا۔
No comments:
Post a Comment