Friday, April 25, 2014

Faith, Fanaticism and Jihad مذہب، تعصب اور جہاد

قاضی ودود نواز، نیو ایج اسلام
22 اپریل 2014
ایمان کے ان بنیادی عناصر پر ایک گہری نظر ڈالنے سے ایک سچے مسلمان کے مقصد حیات کا پتہ چلتا ہے۔ ایک مسلمان کی زندگی ان فرائض اور ذمہ داریوں کا آئینہ دار  ہے جو اللہ نے اسے عطا کیا ہے۔ ایک مسلمان کی زندگی متوازن اور اس اخلاقی نظام کے مطابق ہوتی ہے جو قرآن پاک نے متعین کیا ہے۔ اور توازن کےان حدود سے ذرا سا بھی تجاوز اسلام کی نظر میں ایک قابل سزا جرم ہے۔
ایک مسلمان کا ان عناصر کے ساتھ جذباتی لگاؤ ایمان کی جانب ایک نقطہ اغاز ہے۔ لیکن علم سے ایمان کی بنیاد مضبوط ہوتی ہے۔ قرآن کریم کی پہلی آیت (سورت اقراء : آیت 1- 6) جو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کی گئی اس میں علم حاصل کرنے کے تعلق سے احکام و ہدایات ہیں۔ قرآن مجید میں شروع سے آخر تک اور ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پوری زندگی مسلمانوں کو علم حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
علامہ اقبال نے اپنی کتاب "اسلام میں مذہبی نظریات کا احیائے نو" میں کہا کہ اسلام میں عقلی اور منطقی بنیادوں کی تلاش و جستجو کی ابتداء خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سمجھا جا سکتا ہے۔ وہ مستقل طور پر یہ دعا فرمایا کرتے تھے: "ائےخدا! مجھے اشیاء کی حقیقت کا علم نافع عطا فرما!" ان تمام باتوں یہ امر بالکل واضح ہو گیا کہ ایمان کے گلیاروں میں علم کا کیا کردار ہے۔

No comments:

Post a Comment