How Oppressive Islam Triggers Atheism اسلام کی انتہاپسند تشریحات سے کس طرح الحاد و بے دینی کی راہیں ہموار ہوتی ہیں
مصطفی ایکیول
19مارچ 2014
تمام
اسلامی ممالک میں کوئی بھی نظریہ اس قدر قابل نفرت نہیں ہے جتنا کہ الحاد
اور بے دینی ہے۔ اکثر مسلمانوں کے لئے یہ حقیقت کہ کچھ لوگ اس خدا کے وجود
سے انکار کر سکتے ہیں جس نے انہیں عدم سے وجود بخشا ایک بیہودہ اور شرمناک
بات ہے۔ لہذا اسلامی تحریکیں الحاد سے اپنے معاشروں کی حفاظت کے لئے اپنی
پوری کوششیں کرتی ہیں۔ کچھ لوگ ملحد فلسفیوں کے خلاف رد و ابطال تحریر کرتے
ہیں جو کہ ایک خوش آئند کوشش ہے جبکہ کچھ لوگ ملحدانہ نظریات کو فروغ دینے
والی کتابوں، مطبوعات یا ویب سائٹ کو ہیک کرنے یا ان پر پابندی عائد کرنے
کی کوشش کرتے ہیں۔
بہ
الفاظ دیگر ایسا لگتا ہے کہ اکثر مسلمان یہ سوچتے ہیں کہ خدا پر ایمان کو
خارجی قوتوں سے ختم کیا جا سکتا ہے خاص طور پر "بے دین" مغرب اس کے لیے ایک
خطرہ ہے۔ تاہم، خود مسلم ممالک میں سر گرم داخلی قوتوں سے ہوشیار رہنا
سمجھداری کی بات ہو سکتی ہے۔
میں
مسلم ممالک کے مغربی سیکولر اشرافیہ کی بات نہیں کر رہا ہوں جیسا کہ کچھ
لوگوں کو اس کا وہم ہو سکتا ہے۔ اس اشرافیہ طبقہ نے کبھی کبھی مذہبی لوگوں
کے تئیں ظالمانہ رویہ اختیار کیا ہے اور ان کے حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔
لیکن جابرانہ سیکولر ازم کبھی بھی ایمان اور مذہب کے لیے بڑے پیمانے پر
نقصان کی وجہ نہیں بنا۔ بلکہ اس کے برعکس اس کی وجہ سے اکثر مذہب کو طاقت و
قوت ملی ہے۔
No comments:
Post a Comment