Wednesday, October 9, 2013

Campus Terror Why Pakistan Is Afraid Of Its Universities کیمپس دہشت گردی: پاکستان اپنی یونیورسٹیوں سے کیوں خائف ہے


خالد احمد
27 ستمبر 2013
لاہور کو  کراچی، پشاور اور کوئٹہ جو تین دوسرے صوبوں کے ہیڈ کوارٹرز ہیں  کے ذریعہ  کئے  جا رہے کسی بھی طرح کی دہشت گردی سے محفوظ  سمجھا جاتا تھا۔ لیکن گزشتہ ماہ القاعدہ کو ایک بڑی املاک سے اس کے مواصلاتی ہیڈ کوارٹر کو آپریٹ کرتا ہوا پایا گیا گیا تھا جس کی تحقیق و تفتیش  کی طرف کسی کا دھیان نہیں گیا ۔ لاہور اسلام آباد کی ہی طرح ہے جہاں القاعدہ سے منسلک دہشت گرد چھپے ہوئے ہو سکتے ہیں جو کہ تقریباً ایک لاکھ غیر قانونی مقبوضات (ان میں سے اکثر پختون- افغان ہیں )، غیر منصوبہ بند  مساجد اور عرب کی مدد سے بنائی گئی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹیاں  ہیں جہاں القاعدہ کے بانی  عبداللہ عظم پڑھایا کرتے تھے  اور  آج جہاں القاعدہ کے قاتل شریعت کا درس  لیتے ہیں۔
اگست میں ، چار خواتین سمیت چھ دہشت گرد لاہور گرین ٹاؤن میں گرفتار کئے گئے ۔ انٹیلی جنس حکام نے صحافیوں کو بتایا کہ " القاعدہ بین الاقوامی تکنیکی ہب کے نام پر افغانستان سے  ایک سگنل حاصل کرنے والے اسٹیشن سے ایک غیر قانونی گیٹ وے ایکسچینج کر رہا تھا " ۔ مزید برآں، احاطے میں ہتھیار پائے گئے تھے جو ہو سکتا ہے کہ  مغوی شہریوں کو قبائلی علاقوں یا افغانستان میں کچھ دور لے جانے سے پہلے انہیں بندی بنائے رکھنے  کے لئے استعمال کئے گئے ہوں ۔
اس کے بعد، اسلام آباد پولیس نے القاعدہ کے ماسٹر مائنڈ حماد عادل کو گرفتار کیا جنہوں نے وزیرستان میں تربیت حاصل کی  ۔ عادل نے  دہشت


 

No comments:

Post a Comment