Pakistan's Current Situation and Sami ul Haque's True Statements پاکستان کے موجودہ حالات اور سمیع الحق کی حق بیانی
مجاہد حسین، نیو ایج اسلام
24ستمبر، 2013
بہت
زیادہ وضاحتی لب و لہجے کے ساتھ اسلام اور اسلامی اکابرین کی اقلیت دوستی
کی داستانیں اگلے چند دنوں میں اخبارات اور دوسرے ذرائع ابلاغ میں پڑھی اور
سنی جاسکتی ہیں لیکن کوئی بھی شخص اِن داستانوی معتقدین سے یہ نہیں پوچھے
گا کہ ایسا کیا ہوا ہے کہ مسلمانوں کی روایتی اقلیت دوستی آج اقلیت کشی میں
تبدیل ہوچکی ہے؟بڑے سے بڑا جغادری دانش ور اپنی پوری قوت کے ساتھ نتھنے
پھلا کر یہی کہے گا کہ یہ اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کی سازش ہے۔کچھ دنوں
کے بعد وہ بھی اپنے موقف کو تبدیل کرلے گا اور پھر اس کا خیال ہوگا کہ
ایسے سانحات ردعمل کے طور پر سامنے آتے ہیں۔اس کے بعد ہمیشہ کی طرح اس بحث
کو کسی اگلے ممکنہ سانحے تک موخر کردیا جائے اور سب اپنے اپنے ضروری کاموں
میں مصروف ہو جائیں گے۔
پشاور
میں زیادہ ترخاکروب پیشہ انسان نما عیسائیوں کو دل نشین حوروں کے طلب
گاروں نے جلا کر راکھ کردیا ہے، کچھ دنوں کے بعد اِن خوش قسمت حوران خلدکے
دائمی شوہروں کی پھولوں سے لدی ویڈیومنظر عام پر آئیں گی اور بہت سے نوخیز
فرشتہ صفت نوجوانوں کے اجسام پھڑکنے لگیں گے۔جیش محمد کے امیر مولانا محمد
مسعود اظہر اپنے ہفت روزہ اخبار القلم میں اپنے قلمی نام ’’سعدی کے قلم سے
‘‘سے لکھتے ہیں کہ جب ایک مسلم نوجوان خودکش دھماکہ کرنے کے لیے تیار ہوتا
ہے تو رحمت کے فرشتے اللہ کے حکم سے اس کو اپنے حلقہ نور میں لے لیتے
ہیں۔جنت میں حوریں اس دوڑ میں جت جاتی ہیں کہ کون اس شہزادے کی ذوجیت کا
تاج اپنے سر پر رکھے گی۔واضح رہے کہ مولانا محمد مسعود اظہر ابھی تک چالیس
کے قریب ایسی کتب لکھ چکے ہیں جن کا لب لباب یہ ہے کہ کفار اور اِن کے
ساتھیوں کو کیسے تہہ تیغ کرنا ہے اور اس کے لیے قرآن و سنت میں کتنے
احکامات موجود ہیں، جن کو آج امت مسلمہ فراموش کیے بیٹھی ہے۔
No comments:
Post a Comment