History of Namaz in Islam (Part 13): Purification, Ablution and Tayammum (اسلام میں نماز کی تاریخ- طہارت وضوء اور تیمم (13
ناستک درانی، نیو ایج اسلام
5جنوری، 2014
اگر نمازی نا پاک ہو یا بغیر وضوء کے نماز پڑھے تو اسلام میں اس کی نماز قبول نہیں ہوتی کیونکہ طہارت اور وضوء نماز کے ارکان میں سے ہیں، طہارت میں جسم کی طہارت، لباس اور زمین کی طہارت شامل ہیں، جبکہ وضوء بالکل اسی طرح ہونا چاہیے جیسا کہ قرآنِ مجید اور حدیث میں آیا ہے: ”اللہ تعالیٰ کسی بے وضو انسان کی نماز قبول نہیں کرتا حتیٰ کہ وہ وضو کر لےِ“ 1۔
احادیث کی کتابوں میں مزید آیا ہے کہ: ”بغیر طہارت کے نماز نہیں“ 2،اور ”طہارت ایمان کا حصہ ہے“ 3، چنانچہ طہارت مسلمان کے لیے ایک لازمی شئے ہے اور اس کے بغیر اس کی نماز نہیں ہوتی، اسلام کے تمام مسالک کی فقہ کی کتابوں میں اس بات پر اجماع ہے۔
طہارت کے قاعدے قوموں کے نکتہ ہائے نظر اور مذاہب کے فرق سے مختلف مذاہب اور قوموں میں مختلف مفہوم رکھتے ہیں، تاہم ان سب کا طہارت کے بنیادی تصور پر اتفاق ہے اور وہ ہے نمازی کے ناپاک ہونے کی صورت میں نماز کا نہ ہونا یا نماز کی جگہ کا نجس ہونا، شرمگاہ کو ڈھانپنے کے تصور کی اگر بات کی جائے تو مثال کے طور پر یہودی شریعت نمازی کی نماز کو قابلِ قبول نہیں سمجھتی چاہے نماز کی ادائیگی کے وقت نمازی کی شرمگاہ پوری ظاہر ہو یا اس کا کچھ حصہ، ان معاملات میں اسلام اس مذہب سے اتفاق کرتا نظر آتا ہے 4۔
No comments:
Post a Comment