History of Namaz in Islam: Friday Namaz (17) (اسلام میں نماز کی تاریخ - نمازِ جمعہ (17
ناستک درانی ، نیو ایج اسلام
22 دسمبر، 2013
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قباء سے جمعہ کی صبح مدینہ جانے کا قصد کیا تو راستے میں بنی سالم بن عوف کی ایک وادی جسے وادی رانونا کہا جاتا ہے جمعہ کی نماز کا وقت ہوگیا، یہ اسلام میں پہلا جمعہ تھا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھایا، اس جمعہ میں آپ نے خطبہ فرمایا جو آپ کا سب سے پہلا خطبہ تھا 1، اس طرح یہ آپ کی سب سے پہلی نمازِ جمعہ تھی جو آپ نے قائم فرمائی، یہ جمعہ آپ کے مدینہ داخل ہونے سے پہلے ہجرت کے پہلے سال پڑھایا گیا اور اس موقع پر آپ کا خطبہ اسلام میں جمعہ کا پہلا خطبہ تھا۔
نماز جمعہ کے آغاز کے حوالے سے روایات یہی کہتی ہیں، کچھ دیگر روایات بتاتی ہیں کہ حضرت اسعد بن زرارۃ رضی اللہ عنہ اپنے دوستوں کے ساتھ مربد میں نماز پڑھا کرتے تھے جو بغیر چھت کے ایک دیوار تھی اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد سے قبل اپنے دوستوں کو جمعہ کی نماز کے لیے جمع کرتے تھے 2، یہ بھی مروی ہے کہ مدینہ میں انصار اسعد بن زرارہ کے ہاں جمع ہوئے، ان کی کنیت ابو امامہ تھی، اور کہا: چلو ایک دن مقرر کریں جس میں ہم جمع ہوں اور اللہ کو یاد کریں اور نماز پڑھیں، یہودیوں کا ہفتہ ہے، نصاری کا اتوار ہے، تو تم اسے عروبہ کا دن بنا لو، چنانچہ اسعد بن زرارہ نے اس دن ان سب کو دو رکعت نماز پڑھائی اور انہوں نے اس دن کا نام جمعہ رکھ دیا کیونکہ وہ اس دن جمع ہوئے تھے اور اللہ تعالی نے اس پر جمعہ کی آیت نازل فرمائی، چنانچہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ آمد سے قبل اسلام کا پہلا جمعہ تھا 3۔
No comments:
Post a Comment