Prophet Muhammad's Generosity towards Non-Muslims غیر مسلموں کے ساتھ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت و شفقت اور دریادلی
ورشا شرما، نیو ایج اسلام
ربیع الاول کا اسلامی مہینہ اللہ کی سب سے عظیم ترین نعمت کا جشن منانے کا ایک مبارک و مسعود مہینہ ہے۔ اس لیے کہ اسی مہینے میں اللہ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ‘‘رحمت للعاٰلمین’’ (تمام جہانوں کے لیے رحمت) بنا کر مبعوث کیا ۔ قرآن میں اللہ کا فرمان ہے ‘‘اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر مبعوث کیا ہے’’ (21:107)۔ اللہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو صرف عرب کے لیے یا صرف مسلم معاشرے کے لیے ہی مبعوث نہیں کیا بلکہ پوری انسانیت کے لیے منارۂ نور و ہدایت بنا کر بھیجا ۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ پاک نے انہیں قرآن میں ‘‘سراج منیر’’ (معرفت الٰہی کا چراغ) کہا ہے۔ اس حقیقت کی شہادت پیش کرتے ہوئے قرآن رطب اللسان ہے کہ: ‘‘یہ وہ لوگ ہیں) جو اس رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پیروی کرتے ہیں جو اُمّی (لقب) نبی ہیں (یعنی دنیا میں کسی شخص سے پڑھے بغیر مِن جانبِ اللہ لوگوں کو اخبارِ غیب اورمعاش و معاد کے علوم و معارف بتاتے ہیں) جن (کے اوصاف و کمالات) کو وہ لوگ اپنے پاس تورات اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں، جو انہیں اچھی باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بری باتوں سے منع فرماتے ہیں اور ان کے لئے پاکیزہ چیزوں کو حلال کرتے ہیں اور ان پر پلید چیزوں کو حرام کرتے ہیں اور ان سے ان کے بارِگراں اور طوقِ (قیود) جو ان پر (نافرمانیوں کے باعث مسلّط) تھے، ساقط فرماتے (اور انہیں نعمتِ آزادی سے بہرہ یاب کرتے) ہیں۔ پس جو لوگ اس (برگزیدہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ایمان لائیں گے اور ان کی تعظیم و توقیر کریں گے اور ان (کے دین) کی مدد و نصرت کریں گے اور اس نورِ (قرآن) کی پیروی کریں گے جو ان کے ساتھ اتارا گیا ہے، وہی لوگ ہی فلاح پانے والے ہیں’’۔ (7:157)۔
چونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ‘‘رحمت اللعٰلمین’’ (تمام جہانوں کے لیے رحمت) بنا کر مبعوث کیا گیاتھا اسی لیے انہوں نے اسلام، آدم سے لیکر عیسیٰ علیہما السلام تک تمام انبیا کے دین کو ایک ایسے جامع اور ہمہ گیر مذہب کے طور پر پیش کیا جس میں غیر مسلموں کے حقوق پر خاص توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے غیر مسلموں کے تئیں اپنے عالی شان رویہ اور وسیع الظرف عادات و اطور پیش کر کے رواداری، شمولیت پسندی اور محبت کی اپنی تعلیمات کو عملی طور پر پیش کیا ۔
No comments:
Post a Comment