Miracle of the Quran Part- 5 اعجاز القرآن ۔ قسط پانچ
آیات محکمات و متشابہات
خواجہ ازہر عباس
قرآن
کریم کے وحی الہٰی ہونے کے ثبوت میں اس سے پیشتر ایک ثبوت یہ دیا جاچکا ہے
کہ اس کتاب کا انداز نگارش ہی بالکل انوکھا ، UNIQUE اور نادر ہے۔ اس
بارے میں تصریف الآیت کے عنوان سے ایک باب پیش خدمت عالی کیا گیا ہے۔
عربوں میں قرآن سے پیشتر کوئی کتاب نہیں تھی کہ جس سے تحریر میں کوئی
فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہو اور نزول قرآن کے بعد سے آج تک کسی بھی زبان
میں یہ اسلوب نگارش اختیار نہیں کیا گیا ہے۔ قرآن کریم کے اس اسلوب بیان
کی صرف عربی دان حضرات ہی تحسین و توصیف کرسکتے ہیں اور وہ ہی اس کی
نکتہ آفرینی Intricacies کو Enjoy کرسکتے ہیں۔ یہ نادر اسلوب اس کے وحی
الٰہی ہونےکا بڑا زبردست ثبوت ہے۔ تصریف الآیت کے علاوہ طرز نگارش کے
سلسلہ میں ہی دوسرا ثبوت قرآن کریم کی آیات کامحکمات و متشا بہات میں
منقسم ہونا ہے ۔ دنیا کی کسی کتاب نے اپنے مندرجات کو محکمات و منشا
بہات میں تقسیم نہیں کیا۔ صرف اور صرف قرآن نے یہ انداز اختیار کیا ہے اور
اس کی وجہ یہ ہے کہ چونکہ یہ کتاب قیامت تک کے لئے ہدایت نامہ ہے۔ اس لئے
اس کو اس طرح تقسیم کرنا ضروری ہیں اس لئے ان کو محکمات کی صورت میں پیش
کیا گیا ہے۔ یہ کتاب کی بنیادی تعلیم پر مشتمل ہیں ان احکامات پر معاشرہ
کی تشکیل ہوتی ہے اور یہ احکامات ایک مملکت چلانے کے لئے کافی ہوتے
ہیں۔ اسی لئے قرآن نے ان کو اُمّ الکتاب (7۔3) کہا ہے۔
No comments:
Post a Comment