Eleven Days in the Spiritual City of Istanbul-Part 1 روحانیوں کے عالمی پایہء تخت استنبول میں گیارہ دن۔ قسط ایک
ڈاکٹر راشد شاز
ستمبر، 2013
استنبول
بھی عجب شہر ہے۔ میں جتنی بار یہا ں آیا ہر مرتبہ پہلے سے کہیں زیادہ اس
کی پر اسراریت کا احساس ہوا۔ نہ جانے کب کس موڑ پر کون سا اسطورہ او رکون
سی تاریخ آپ کا راستہ روک کر کھڑی ہوجائے ۔ یہا ں ٹوٹی فصیلو ں کے سایوں
اور خوابیدہ تربت کے الواح نے مل کر اسطورے اور تاریخ کا ایسا تانا بانا
تشکیل دیا ہے کہ بسا اوقات ایک دوسرے سے الگ کرنا سخت مشکل ہوجاتا ہے۔ جس
پتھر کو اٹھائیے اس کے نیچے ایک تاریخ خوابیدہ ہے۔ یہ باز نطین کا شہر
ہے ، ابو ایوب کی آرام گاہ ہے اور محمد الفاتح کی اولوالعزمی کا علامیہ
ہے۔تاریخ اگر چشم عبرت سے پڑھی جائے تو اس کی بے سمتی کے ازالے کا داعیہ
پیدا ہوتا ہے اور اگر اس پر اسطورہ کی گرد جم جائے تو قافلے کی بے سمتی کا
احساس جاتارہتا ہے۔ اب یہ ہم پر ہے کہ ہم ان پتھروں کے نیچے سے اسطورہ بر
آمد کرتے ہیں یا تاریخ۔
ترکوں
نے اپنے زوال کو روکنے کے لیے ابتدا ً اسطورہ کو کام میں لگایا ۔ اٹھارویں
اور انیسویں صدی کی زوال پذیر عثمانی سلطنت میں طلسماتی
No comments:
Post a Comment