Sunday, July 1, 2012

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت :قسط 47, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت :قسط 47

مگر ان خرابیوں کے سوا جن کی روک کے لئے ہمارے اوپر کی نرم تدابیر کا اختیار کرنا کافی ہوگا ۔بعض نالائق مردوں کی ایسی کمینہ حرکات اور ایسے بے دردی کے سلوک ہیں کہ ان کے انسداد کے لئے ہم گورنمنٹ کی مداخلت مناسب سمجھتے ہیں ۔ ہم نے بہت سے سفید پوشوں کو جو سرشتہ داری اورتحصیلدار ی کا معزز رتبہ رکھتے ہیں جن کی معقول آمدنیاں ہیں او ر متعدد خادم ہیں اپنی بیبیوں اور بیٹیوں سے چرخہ کٹواتے او ردھان کٹواتے اورچکی پسواتے دیکھا ہے۔ اس سے کم معزز سفید پوشوں کو جو اپنی شرافت و بجابت کے ثبوت میں گز گز بھر لمبے شجرے رکھتے ہیں دیکھا ہے کہ ذرا ذرا سی بات اور ادنیٰ ادنیٰ رنجش پر اپنی بیبیوں کو چوٹی پکڑ کر گھسیٹتے اور آئے دن جوتیوں سے پیٹتے ہیں۔

ہانڈی میں نمک تیز ہوگیا ہے اور بی بی کو مغلط گالیاں دی جارہی ہیں۔کپڑے سینے میں ذرا جھول رہ گیا ہے اور بیچاری اس شریف نما بدمعاش کی لاتیں کھارہی ہے۔ سیکڑوں عفیفہ بیبیاں اور اشراف زادیاں جن کو دوسری ادنیٰ درجہ کی عورتوں کے روبرو جوتیوں کی مار پڑتی اور چوٹی پکڑ کر گھسیٹا جاتا ہے، جن کو خفیف جرم پر فاقہ کی سنگین سزا دی جاتی ہے وہ برادری میں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہتیں ۔کوئی ہمدرد وغمخوار ان کی دلجوئی نہیں کرتا ۔ کسی کو مجال نہیں کہ اس خود مختار حکومت میں جو ملک کے رواج نے چار دیواری کے اندر ہر شخص کو دے رکھی ہے دخل دے۔غرض بہتری اشراف زادیاں رنج وغم میں گھل گھل کر مدقوق ومسلول ہوکر طعمۂ اجل ہوتی ہیں۔ بہتری نازک مزاج جو عمر بھر کا جلاپا سہنے کی طاقت نہیں رکھتیں افیون کھا کر یا سنکھیا کھا کر اس پر آفات زندگی کا خاتمہ کرتی ہیں۔ کوئی اس بے باقی اور اجرت سے جو بے حد سختی وظلم سے بزدل سے بزدل انسان میں پیدا ہوجاتی ہے ، کنوؤں میں کود پڑتی ہیں۔

ایک ہمارے نہایت لائق دوست ہیں جو علم کے لحاظ سے فاضل مولوی ،تہذیب کے لحاظ سے نیچری ،عزت کے لحاظ سے وکیل اور ہمارے جانی دوست مگر وہ خدا کا بندہ بیوی کے حق میں ایسا ظالم ایسا نالائق ایسا بے در جس کا بیان نہیں ہوسکتا ۔خدا کا شکر ہے کہ شرارت اور ستم گاروں کے ستم کی رسائی نہیں ۔ ہمارےدوست کا گھر ان مسکین سے آباد نہ ہوتو اس نے قبر کے کونے کو جاآباد کیا۔

http://www.newageislam.com/urdu-section/عورت-اور-ان-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت--قسط-47/d/2280


No comments:

Post a Comment