Monday, March 26, 2012

مشرق میں اسلامی بنیاد پرستی مرکزی دھارے میں شامل ہو رہی ہے


مرکزی دھارے کے اعتدال پسند، آزاد خیال مسلمانوں کو اپنے مذہب کا مطالعہ کرنا ہوگا۔ وہ اس میں اس قدر انسانیت، شعور اور روحانیت پائیں گے کہ ان کے شکوک و شبہات ختم ہو جائیں گے؛  وسیع عسکریت پسند وہابی پروپیگنڈے کی طرف سے ان پر کئے گئے تمام جادو کا اثر ختم ہو جائے گا۔ اور پھر انہیں مثالی بن جائیں گے۔ جو بھی تھوڑا سا وسائل  ہے وہ اس لہر کو روکنے کے لئے خرچ کیا جانا ضروری ہے۔ آخر میں اسلام نے ہمیشہ اس گروپ کو شکست دی ہے۔ اور یہ ایسا دوبارہ کرے گا۔ لیکن ہمیں اس کے بارے میں کچھ کرنا پڑے گا۔ نظریے کا مقابلہ صرف ایک  نظریے سے ہی کیا جا سکتا ہے، ایک بہتر نظریہ کے ساتھ نہ کہ  ہتھیاروں کے ساتھ۔  ہمیں ہمارے اپنے نظریہ اور اسلام کی ہماری اپنی تفہیم کو فروغ دینے پر کام کرنا ہوگا۔ جیسا کہ برطانوی وزیر اعظم نے ایک بار کہا ہے: " اچھا ہونا کافی نہیں ہے"۔  سلطان شاہین، ایڈیٹر، نیو ایج اسلام، 14 مارچ 2012 کو جنیوا میں اقوام متحدہ میں انٹرنیشنل ہیو مانسٹ اینڈ ایتھیکل یونین، نیشنل سیکولر سوسائٹی اور نیو ایج اسلام فائونڈیشن کے زریعہ منعقدہ اور اسپانسر کئے گئے ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے۔بہت سے مسلمان، جو اب بھی وہابی کہلانا پسند نہیں کرتے ہیں اس کےباوجود سلفی رویہ اختیار کر لیا ہے۔ مثال کے طور پر  آپ پاکستان میں اور اب ہندوستان میں بھی بہت سے مسلمانوں کو عربی انداز کے لباس پہنے دیکھ سکتے ہیں۔ داڑھی اورحجاب نہ صرف مشرق  میں بلکہ مغرب میں بھی عام ہو گیا ہے۔ خواتین جن کی دادی نے بھی کبھی پردہ، برقع یا حجاب نہیں پہنا تھا غلامی کی اس علامت کو ہر جگہ پہن رہی ہیں۔ بعض اعتدال پسند، آزاد خیال مسلمان ہر قسم کے ذرائع ابلاغ سے آنے والے سلفی پروپگنڈہ سے خود اس قدر متاثر ہو گئے ہیں کہ  وہ اپنے ذہن میں خود کو منافق ماننا شروع کر چکے ہیں۔ بعض اسلام ترک کر رہے ہیں اور خود کو سابق مسلمان کہلا رہے ہیں۔ اس ردعمل  سے کوئی مدد ملنے والی نہیں ہے۔ کانفرنس میں دیگر مقررین حضرات تھے: راحیل رضا، کینیڈائی مسلم کارکن، جنہوں نے 'مغرب میں شرعی عدالتوں میں اضافہ' پر خطاب کیا۔ کیتھ ووڈ، نیشنل سیکولر سوسائٹی، یو نائٹیڈ کنگڈم ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے  'چرچ کا اثر، یوروپ میں اصولی قانون اور سول قانون،  پر خطاب کیا۔ اور لیو اگوے، آئی ایچ ای یو کے نائجیریا انٹرنیشنل نمائندہ نے ' افریقہ میں مذہب، ایزا رسانی، ہومو فوبیا اورانسانی حقوق'  پر خطاب کیا۔ چیئر اور ناظم رائے ڈبلیو براؤن تھے،  جو سابق صدر اور اب خاص نمائندے، آئی ایچ ای یو ، اقوام متحدہ جنیوا ہیں

No comments:

Post a Comment