| |||||||||||||
قرآن میں شراب کو یکبارگی کے بجائے مختلف مرحلوں میں حرام قرار دیا گیا۔حضرت عمر بن عبد العزیز سے ان کے بیٹے نے کہا کہ اگر آپ جب کہ حق پر ہیں، تو آپ ظلم وفساد کے خلاف کیوں اٹھ کھڑے نہیں ہوتے؟ ضروری احکامات کا فوراً نافذ کیوں نہیں کردیتے ؟عمر بن عبد العزیز نے جواب دیا کہ بیٹے جلدی نہ کرو اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں شراب کی دو مرتبہ مذمت کی پھر تیسری مرتبہ اسے حرام قرار دیا ۔مجھے یہ خوف ہے کہ میں لوگوں کو پورے حق کا پابند بنانے کی کوشش کروں گا ۔ تو لوگ پورے ہی حق کو ترک کردیں گے اور اس طرح بڑا فتنہ پیدا ہوجائے گا ۔ وارث مظہری http://www.newageislam.com/NewAgeIslamUrduSection_1.aspx?ArticleID=6487 |
Friday, January 27, 2012
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment