Thursday, January 2, 2014

History of Namza in Islam (Part 12): Minaret (اسلام میں نماز کی تاریخ- مینار (12

ناستک درانی، نیو ایج اسلام
31 دسمبر، 2013
آج کل مؤذن کی آواز مسجد یا جامع میں بنائے گئے مینار سے بلند ہوتی ہے جہاں لاؤڈ سپیکر لگائے گئے ہوتے ہیں تاہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں مساجد کے مینار نہیں ہوتے تھے، اسلام کے اولین مؤذن حضرت بلال رضی اللہ عنہ مدینہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد کے قریب سب سے اونچے مکان پر چڑھ جاتے تھے اور وہاں سے اذان دیتے تھے 1۔
ہجرت کے آٹھویں سال جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ فتح کیا تو آپ نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ وہ کعبہ سے اذان دیں اور لوگوں کو نماز کے لیے بلائیں چنانچہ انہوں نے کعبہ میں سے اذان دی، ایک روایت میں مذکور ہے کہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کعبہ کی چھت پر چڑھ گئے اور وہاں سے اذان دی 2، کعبہ اور مسلمانوں کی دیگر مساجد بغیر مینار کے ہی رہیں کیونکہ یہ ابھی ایجاد نہیں ہوا تھا۔
خبروں میں آیا ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے دور میں جب لوگوں کی تعداد بڑھ گئی تو انہوں نے جمعہ کی نماز میں دوسری اذان کا اضافہ کیا جو الزوراء سے دی جاتی تھی، یہ مدینہ میں مسجد کے قریب سب سے اونچا گھر تھا 3 تاکہ جمعہ کی نماز کے لیے بلانے والے مؤذن کی آواز زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچے۔

No comments:

Post a Comment