Wednesday, January 8, 2014

History of Islam: Qiblah (Part 14) (اسلام میں نماز کی تاریخ - قبلہ (14

ناستک درانی، نیو ایج اسلام
8جنوری، 2014
علمائے اسلام کی اصطلاح میں قبلہ نمازکی سمت اور مسجد کا رخ ہے جس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھی جاتی ہے 1۔
علمائے مذاہب کی اصطلاح میں قبلہ وہ رخ ہے جسے نمازی اپنے گھر، عبادت گاہ یا کسی دوسری کھلی یا بند جگہ میں نماز کے لیے اختیار کرتا ہے، یہ فرد کی رغبت پر منحصر اختیاری معاملہ نہیں ہے بلکہ اس کا تعین شریعتیں اور حکامات کرتے ہیں، توریت میں آیا ہے کہ: ”اگر تیرے لوگ خواہ کسی راستہ سے تو انکو بھیجے اپنے دشمن سے لڑنے کو نکلیں اور وہ خداوند سے اس شہر کی طرف جسے تونے چنا ہے اور اس گھر کی طرف جسے میں نے تیرے نام کے لیے بنایا ہے رخ کر کے دعا کریں تو تو آسمان پر سے ان کی دعا اور مناجات سن کر ان کی حمایت کرنا“ 2، ”سفرِ دانیال“ میں ہے کہ: ”دانیال نے جب اس نئے فرمان کے بارے میں سنا تو وہ اپنے گھر چلا گیا ۔ دانیال اپنے مکان کی چھت کے اوپر اپنے کمرے میں چلا گیا ۔ دانیال ان کھڑکیوں کے پاس گیا جو یروشلم کی جانب کھُلتی تھیں۔ پھر وہ اپنے گھٹنوں کے بَل جھکا اور جیسا ہمیشہ کیا کرتا تھا اس نے ویسی ہی دعا کی۔“ 3، چنانچہ ”یروشلم“ یہودیوں کا قبلہ ہے، وہ اپنی نمازوں میں اسی کی طرف رخ کرتے ہیں اور اسی کی طرف ان کی عبادت گاہوں کے قبلہ کا رخ ہوتا ہے۔

No comments:

Post a Comment