Wednesday, May 21, 2014

Muslim Inventors inspired by Qur’an’s Exhortations مسلم سائنس دان: ماضی اور حال کی دریافتوں اور کامیابیوں کا ایک مطالعہ


غلام رسول دہلوی، نیو ایج اسلام
23 اپریل 2014
ایجادات کے متعلق قرآنی احکامات:
نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہونے والی سب سے پہلی آیت پڑھنے، علم حاصل کرنے اور انسانیت کی عام فلاح و بہبود کے لیے ایک سائنسی انقلاب پیدا کرنے کا ایک عالمگیر پیغام ہے: ‘‘(اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) اپنے پروردگار کا نام لے کر پڑھو جس نے (عالم کو) پیدا کیا۔ جس نے انسان کو خون کی پھٹکی سے بنایا’’۔ (96:1-2)
قرآن کی بالکل پہلی آیت میں ہی حصول علم، دانشورانہ مزاج اور جدید ٹیکنالوجی کی ایجادات میں انسانی کوششوں کو بڑی اہمیت دی گئی ہے: ‘‘اور جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب کو اپنے (حکم) سے تمہارے کام میں لگا دیا۔ جو لوگ غور کرتے ہیں ان کے لئے اس میں (قدرت خدا کی) نشانیاں ہیں’’ (45:13)۔ کائنات کی تمام مخلوق اور اس کے رازہائے سر بستہ کی دریافت کو اس قدر اہمیت دینے اور دیگر مخلوقات کی قد و قامت اور ڈھانچے کے بارے میں غور و فکر کرنے کا حکم دینے کے پیچھے قرآن کا واضح مقصد انسانوں کے اندرتخلیقی صلاحیت اور سائنسی مزاج پیدا کرنا ہے، ‘‘یہ لوگ اونٹوں کی طرف نہیں دیکھتے کہ کیسے (عجیب )پیدا کیے گئے ہیں۔ اور آسمان کی طرف کہ کیسا بلند کیا گیا ہے۔ اور پہاڑوں کی طرف کہ کس طرح کھڑے کیے گئے ہیں۔ اور زمین کی طرف کہ کس طرح بچھائی گئی’’ (88:17-20)۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم خود ایک موجد تھے
ایک عظیم موجد ہونے کی حیثیت سے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو تخلیقی مہارت حاصل کرنے اور اسے انسانیت کی خدمت کے لئے وقف کرنےکا حکم دیا۔ 1400 سال پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہی سب سے پہلے دانتوں کی صفائی کے لیے ٹوتھ برش کا استعمال کیا اور اس کو رواج بخشا ۔ مسواک کے درخت کی ٹہنی کا استعمال کرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دانتوں کی صفائی کی اور اپنی سانس کو ترو تازہ کیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اس ایجاد کو تقریبا تمام صحابہ نے اپنا معمول بنایا اور اسے دنیا کے دیگر معاشروں میں  متعارف کرایا۔ مسواک ہی کے مانند مادے جدید ٹوتھ پیسٹ میں استعمال کئے جاتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment