Sunday, March 2, 2014

The Indian Supreme Court Ruling allowing Child Adoption is Permissible in Islam بچہ گود لینے کے تعلق سے سپریم کورٹ کے حکم کا شرعی جواز







غلام غوث، نیو ایج اسلام
22 فروری 2014
21 فروری 2014 کو دی ٹائمز آف انڈیا کے ادارتی صفحہ پر یہ بیان شائع ہوا کہ ،‘‘سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ کہ مسلم پرسنل لاء سیکولر جیونائل جسٹس ایکٹ (secular Juvenile Justice Act) کے تحت مسلمانوں کو اور دوسرے مذہبی اقلیتوں کے لیے بچوں کے گود لینے کو ممنوع نہیں قرار سکتا، ایک مثبت پیش قدمی ہے’’۔ بچوں کو گود لینا اور دینا اسلام میں جائز ہے۔ اس کا مقصد ان کی اچھی پرورش کرنا اور ان کا دھیان رکھنا جو بلا شبہ ایک کار عظیم ہے۔ اور جب یہ مسئلہ یتیم بچوں کے ساتھ در پیش ہو تو یہ عمل اور بھی زیادہ حوصلہ بخش ہے۔
بچوں کو گود لینے کے عمل کو ایک مہربانی اور شفقت کا عمل قرار دیتے ہوئے قرآن اس کا جواز پیش کرتا ہے:
‘‘اور (اے حبیب!) یاد کیجئے جب آپ نے اس شخص سے فرمایا جس پر اللہ نے انعام فرمایا تھا اور اس پر آپ نے (بھی) اِنعام فرمایا تھا کہ تُو اپنی بیوی (زینب) کو اپنی زوجیت میں روکے رکھ اور اللہ سے ڈر’’۔ (33:37)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے زید بن حارثہ کو گود لیا تھا۔ اور قرآن کی اس آیت نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس عمل کو ‘نعمت’ قرار دیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ بچوں کے گود لینے کے اس عمل کو قرآن و سنت دونوں میں ہی سراہا گیا ہے۔
مندرجہ ذیل اس حدیث میں یتیم بچوں کو گود لینے پر زور دیا گیا ہے:



 

No comments:

Post a Comment