Saturday, February 15, 2014

Leadership Qualities of Prophet Muhammad پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی قائدانہ صلاحیتیں








لؤی فتوحی
1 جنوری 2014
پورے قرآن میں ایسی بے شمار آیتیں ہیں جن سے پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی قائدانہ صلاحیتوں اور خوبیوں کا پتہ چلتا ہے۔ ان میں سے ایک آیت یہ ہے:
‘‘اے حبیب!) آپ فرما دیں: کیا میں تمہیں ان سب سے بہترین چیز کی خبر دوں؟ (ہاں) پرہیزگاروں کے لئے ان کے رب کے پاس (ایسی) جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے (ان کے لئے) پاکیزہ بیویاں ہوں گی اور (سب سے بڑی بات یہ کہ) اﷲ کی طرف سے خوشنودی نصیب ہوگی، اور اﷲ بندوں کو خوب دیکھنے والا ہے’’۔ (3.159)
اس آیت میں واضح طور پر ان لوگوں کی طرف اشارہ ہے جو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے ارد گرد رہتے تھےاور انہیں چھوڑ سکتے تھے۔ جو لوگ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب رہتے تھے انہیں تکنیکی طور پر صحابہ کہا جا تا ہے۔ اس آیت میں سب سے پہلے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی اس مہربانی اور رحمت و شفت بھرے رویہ کا ذکر کیا گیا ہے جو انہوں نے اپنے صحابیوں کے ساتھ پیش کیا تھا۔ عام طور پر مؤمنوں کے لیے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت و شفقت کو بیان کیا گیا ہے جہاں ان کا ذکر اس طرح کیا گیا ہے، ‘‘(اور) مومنوں کے لئے نہایت (ہی) شفیق بے حد رحم فرمانے والے ہیں’’ (9.128) اور ‘‘اور تم میں سے جو ایمان لے آئے ہیں ان کے لئے رحمت ہیں’’ (9:61)۔ لیکن انہیں تمام جہانوں کے لیے بھی رحمت بتایا گیا ہے ‘‘اور (اے رسولِ محتشم!) ہم نے آپ کو نہیں بھیجا مگر تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر’’ (21.107) صرف مؤمنوں کے لیے ہی نہیں۔
آیت 3.159 میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی صفت رحمت کو ان کے مشن کی کامیابی کے لیےسختی اور درشتی کے مقابلے میں زیادہ اہمیت کا حامل قرار دیا گیا ہے۔ اس میں یہ بتایا گیا ہے کہ اگر وہ رحمت و شفقت کا رویہ نہیں اپناتے تو ان کے اپنے قریبی صحابہ بھی ان کا ساتھ چھوڑ دیتے۔
 

No comments:

Post a Comment