Sunday, July 1, 2012

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت :قسط 48, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت :قسط 48

مثلاً کہا کہ مجھے اس طرح ایک غیر معمولی خرچ پیش آگیا ہے۔ تم اپنا زیور دوتو میں رہن رکھ کر روپیہ لے لوں۔ اس سے یہ مقصود ہوتا ہے کہ دیکھیں بیوی ہماری ضرورت کا کہاں تک خیال رکھتی ہے اور ہماری تکلیف کا دور کرنا زیور پہننے پر مقدم رکھتی ہے یا نہیں ۔ اس قسم کی آزمائش ہر گز مناسب نہیں نہ مرد کو عورت کے ساتھ، نہ عورت کو مرد کے ساتھ ۔ہمیشہ حسن ظنی سے کام لینا چاہئے ۔

5۔ میاں بیوی میں اگر اتفاقاً کوئی نا چاقی پیدا ہوجائے اور شوہر بیوی پر خفا ہو یا غہد کے الفاظ سے کام لے تو اس بات کا خیال چاہئے کہ دیگر مستورات کے سامنے اس طرح نہ کیا جائے۔ بلکہ تنہائی میں جو چاہئے کہے سب کے روبرو کہنے سے بیوی کی وقعت میں فرق آتا ہے اوراس کو اپنے ہم چشمو میں خفت اٹھانی پڑتی ہے ، جس کا اس کو ہمیشہ رنج رہتا ہے ۔ گھر میں جو مائیں یا انائیں ملازم ہوتی ہیں ان سے آرام یا تکلیف خود مستورات کو ہی زیادہ پہنچتی ہے اور گھر کی بیوی کے ہاتھ پاؤ ہوتے ہیں جن سے وہ کام لے کر اپنے شوہر کو آرام پہنچاتی ہیں پس کسی خادمہ کو رکھنے یا موقوف کرنے پر مردہ کو کوئی اصرار مناسب نہیں ہے۔ کسی خاص خادمہ کی طرفداری کرنے سے بیوی کو ضرور کچھ نہ کچھ شبہ شوہر پر ہوتا ہے جس کا پیدا ہونا اچھا نہیں ہے ایسی عورتیں شاذ ونادر ہیں کہ شوہر پر ایسی بدظنی سے بچیں یہ بدظنی کی عادت خود مردوں کے چال چلن نے پیدا کی ہے جس کا خمیازہ کچھ زمانہ تک ہم کو صبر سے بھگتنا چاہئے۔

7۔ایک بڑا بھائی سبب ناموافقت زوجین کا یہ ہوتا ہے کہ شوہر وزوجہ اپنے اپنے اقربا کے ساتھ تعلق اعتدال سےنہیں رکھتے اور بلکہ رکھنا بھی نہیں چاہتے ۔مثلاً بیوی چاہتی ہے کہ شوہر اپنے سب عزیزوں کو میری خاطر چھوڑ دے اسی طرح شوہر چاہتا ہے کہ بیوی جو کچھ دل میں محبت رکھتی ہے سب کچھ مجھ پر خرچ کرے۔ اس کے دل میں کسی دوسرے کی جگہ نہ ہومگر یہ خواہشیں ناجائز اور خلاف فطرت ہیں ہر شخص کا ہر عزیز کے ساتھ جدا جدا تعلق اور جدا جدا حقوق ہیں اور تلف کئے جاسکتے ہیں اس کا امتحان زوجین اپنی اپنی حالت میں خود کرلیں۔ مثلاً بیوی اگر اپنی نند سے ناراض ہے اور یہ چاہتی ہے کے شوہر اپنی ہمشیرہ سے قطع تعلق کردے تو اس کو سوچنا چاہئے کہ اگر ایسی ہی فرمائش شوہر مجھ سے کرے تو کیا میں اپنی بہن کو چھوڑ دوں گی۔ اگر وہ اپنی بہن کو نہیں چھوڑ سکتی تو شوہر اپنی بہن کو کس طرح چھوڑ دے گا۔

http://www.newageislam.com/عورت-اور-ان-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت--قسط--48/urdu-section/d/2293


No comments:

Post a Comment