Thursday, March 5, 2015

Role of the Prophet پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا کردار

Role of the Prophet پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا کردار



  
 نیو ایج اسلام کے لئے مولانا وحید الدین خان
27 فروری، 2015
ایک حدیث میں ذکر ہے کہ ایک مرتبہ جبرائیل علیہ السلام پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی بارہ میں آئے اور آپ کے بغل میں بیٹھ گئے۔ اس کے بعد، انہوں نے آسمان کی طرف دیکھا اور ایک فرشتہ آسمان سے نیچے اتر رہا تھا۔ اسے دیکھ کر جبرائیل علیہ السلام نے کہا "یہ فرشتہ جب سے پیدا ہوا ہے کبھی بھی زمین پر نہیں آیا۔"وہ فرشتہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں آیا اور کہا کہ اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم)، آپ کے پروردگار نے مجھے یہ پیغام دیکر آپ کے پاس بھیجا ہے"۔ کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ خدا آپ کو ایک بادشاہ نبی بنائے یا آپ یہ چاہتے ہیں  کہ وہ آپ کو ایک پیغمبر بندہ  بنائے؟" تبھی  جبرائیل علیہ السلام نے مداخلت کی اور کہا: "اے محمد، (صلی اللہ علیہ وسلم) اپنے رب کے تئیں عاجزی اختیار کریں۔" یہ سن کر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "ہاں، میں ایک پیغمبر بندہ بننا چاہتا ہوں"۔
اس حدیث کا اطلاق صرف پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پر ہی نہیں ہوتا ہے۔ بلکہ ایک شخص کے کردار کے لحاظ سے کہ جو لوگوں کو راہ خدا کی دعوت دینے میں مشغول ہو اس کا اطلاق بالعموم ہے۔ اس حدیث سے ہمیں یہ معلوم ہوا کہ ایسے شخص کا کردار سیاسی نہیں بلکہ غیر سیاسی ہوتا ہے۔
اسلام ایک پرامن مذہب ہے، اور اسلامی دعوت بھی ایک پرامن کام ہے۔ اسلامی مشن کوئی سیاسی مشن نہیں ہے۔ اس میں لوگوں کو یہ بتانے کے لیے کہ ابدی کامیابی کس طرح حاصل کی جا سکتی ہے، زندگی کا مقصد کیا ہے اور اس دنیا میں ہمیں کس طرح کی زندگی اختیار کرنا چاہیے،  ایک پرامن طریقہ کار اختیار کرنا ضروری ہے۔ اسلامی دعوت کا مقصد لوگوں کی مدد کرنا اور غیر ضروری مشکلات سے ان کو بچانا ہے۔ مندرجہ بالا حدیث میں ایک مومن کی زندگی کی حقیقت کو بیان کیا گیا ہے۔ اس کا تعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے ہے، پیغمبر اسلام کی صفت خاصہ سے نہیں۔

No comments:

Post a Comment