Friday, April 4, 2014

Does The Quran Allow Wife-Beating? Not If Muslims Don't Want It To کیا قرآن بیویوں کو پیٹنے کی اجازت دیتا ہے؟ اگر مسلمان نہ چاہیں۔ تو نہیں!





عائشہ چودھری
27 مارچ 2014
مسلمانوں کو گھریلو تشدد کے ساتھ پریشانی ہے۔ پہلے میں اس معاملے کو خوب واضح کر دوں کہ اکثر لوگوں کا یہ خیال ہے کہ یہ ایک خوفناک بات ہے۔ لیکن پریشان کن حقیقت یہ ہے کہ مسلمانوں کے لیے یہ ثابت کرنا ایک مشکل امر ہے کہ ہر قسم کے گھریلو تشدد دین اسلام میں ممنوع ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری مقدس کتاب میں ایک آیت ایسی ہے کہ اس کی تشریح اس انداز میں کی جا سکتی ہےجس سے اس بات کا جواز ثابت ہو کہ شوہر اپنی بیویوں کی پیٹائی کر سکتے ہیں۔
یہ آیت سورۃ 4 کی 34 نمبر کی آیت ہے جسے تاریخی طور پر ایسی آیت مانا گیا ہے کہ اس سے اس بات کا جواز ثابت ہوتا ہے کہ شوہر اپنی نافرمان بیویوں کی سرزنش کر سکتے ہیں، ان سے خلوت گزینی ترک کر سکتے ہیں اور انہیں جسمانی طور پر زد و کوب بھی کر سکتے ہیں۔ یہ آیت ان جدت پسند مسلمانوں کے لئے ایک معما اور ابہام کا سبب ہے جو صنفی مساوات پر یقین رکھتے ہیں اور اس بات سے انکار کرتے ہیں کہ زد و کوب کی تو بات ہی چھوڑ دیں شوہر کو اس بات کا بھی کوئی حق حاصل نہیں ہے کہ وہ اپنی بیوی کو تاکید و تنبیہ کرے۔ یہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ متقی مسلمان گھریلو تشدد کے خلاف بات کریں اور اس آیت کے تئیں وفادار رہیں جو بیویوں کو مارنے کی اجازت دیتا ہے؟
حاصل نتیجہ یہ کہ اس مسئلے کا حل نہ صرف یہ کہ خود قرآن میں ہے-بلکہ اس کا حل اسی آیت میں ہیں۔
بہت سے اسلامی علماء سالوں سے آیت 4:34 کی غیرمتشدد اور غیر دقیانوسی تشریحات پیش کر رہے ہیں۔ اس آیت کے گہرے مطالعہ سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اگر زوجین کو ازدواجی زندگی میں مشکلات کا سامنا ہو تو سب سے پہلے انہیں معقول انداز میں اس مسئلہ پر گفتگو کرنی چاہیے۔ اور اگر اس سے مسئلہ کا کوئی حل نہیں نکلتا ہے تو زوجین کو ایک تجربہ کے لیے کچھ دنوں تک علیحدہ رہنا چاہیے۔ اگر یہ بھی ناکام ہو جاتا ہے تو زوجین کو ہمیشہ کے لیے علیحدہ ہو جانا چاہئے، لیکن اگر اس میں کامیابی ملتی ہے تو انہیں دوبارہ خلوت نشینی کر لینی چاہئے۔ یہ متبادل تشریح قرآن کی اصل عبارت کے ساتھ موزوں ہے جو کہ اس آیت کا گہرائی کے ساتھ اچھے طریقے سے مطالعہ کرنے پر سمجھ میں آتی ہے۔
لیکن اگر اس کی نئی تشریحات پیش کرنا اتنا زیادہ آسان ہے تو سوال ی



ہ

No comments:

Post a Comment